کُلیاِت ناصر کاظمی
ناصر کاظمی
کُلیاِت ناصر کاظمی - لاہور القا پبلی کیشنز 2017
:فہرست
۔ برگ نے
۔ دیوان
۔ پہلی بارش
۔ نشاط خواب
۔ سر کی چھایا
۔ غیر مطبوعہ کلام
۔ اعتبارِ نغمہ
۔ حرف مکرر
۔ ختم ہوا تاروں کاراگ
۔ او میرے مصروف خدا
۔ ترے ملنے کو بے کل ہو گے ہم
۔ گرفتہ دل ہیں بہت آج تیرے دیوانے
۔ عشق میں جیت ہوی یا مات
۔ دیکھ مہبت کا دستور
۔ شہر در شہر گھر جلاے گۓ
۔ یہ شب یہ خیال و خواب تیرے
۔ تنہا عیش کے خواب نہ سنُ
۔ یہ کہ رہا ہے دیارِ طرب کا نظارا
:فہرست
۔ برگ نے
۔ دیوان
۔ پہلی بارش
۔ نشاط خواب
۔ سر کی چھایا
۔ غیر مطبوعہ کلام
۔ اعتبارِ نغمہ
۔ حرف مکرر
۔ ختم ہوا تاروں کاراگ
۔ او میرے مصروف خدا
۔ ترے ملنے کو بے کل ہو گے ہم
۔ گرفتہ دل ہیں بہت آج تیرے دیوانے
۔ عشق میں جیت ہوی یا مات
۔ دیکھ مہبت کا دستور
۔ شہر در شہر گھر جلاے گۓ
۔ یہ شب یہ خیال و خواب تیرے
۔ تنہا عیش کے خواب نہ سنُ
۔ یہ کہ رہا ہے دیارِ طرب کا نظارا
978-9-69-640064-6
891.4391 KAZ
کُلیاِت ناصر کاظمی - لاہور القا پبلی کیشنز 2017
:فہرست
۔ برگ نے
۔ دیوان
۔ پہلی بارش
۔ نشاط خواب
۔ سر کی چھایا
۔ غیر مطبوعہ کلام
۔ اعتبارِ نغمہ
۔ حرف مکرر
۔ ختم ہوا تاروں کاراگ
۔ او میرے مصروف خدا
۔ ترے ملنے کو بے کل ہو گے ہم
۔ گرفتہ دل ہیں بہت آج تیرے دیوانے
۔ عشق میں جیت ہوی یا مات
۔ دیکھ مہبت کا دستور
۔ شہر در شہر گھر جلاے گۓ
۔ یہ شب یہ خیال و خواب تیرے
۔ تنہا عیش کے خواب نہ سنُ
۔ یہ کہ رہا ہے دیارِ طرب کا نظارا
:فہرست
۔ برگ نے
۔ دیوان
۔ پہلی بارش
۔ نشاط خواب
۔ سر کی چھایا
۔ غیر مطبوعہ کلام
۔ اعتبارِ نغمہ
۔ حرف مکرر
۔ ختم ہوا تاروں کاراگ
۔ او میرے مصروف خدا
۔ ترے ملنے کو بے کل ہو گے ہم
۔ گرفتہ دل ہیں بہت آج تیرے دیوانے
۔ عشق میں جیت ہوی یا مات
۔ دیکھ مہبت کا دستور
۔ شہر در شہر گھر جلاے گۓ
۔ یہ شب یہ خیال و خواب تیرے
۔ تنہا عیش کے خواب نہ سنُ
۔ یہ کہ رہا ہے دیارِ طرب کا نظارا
978-9-69-640064-6
891.4391 KAZ