ہم اُس کے ہیں کُلیاتِ ۔ غزلیات
امجد اسلام امجد
ہم اُس کے ہیں کُلیاتِ ۔ غزلیات - لاہور سنگ میل پبلی کیشنز 2016
:فہرست
۔ غزلیں
۔ باتیں کرتے دن
۔ وہ دن گے کہ دیکھتے عزت ہے کس کے پاس
۔ پرندوں کی طرح اُڈتے اگر موسم ملا ہوتا
۔ محبت میں کسی کا بھی خسارا ہو نہیں سکتا
۔ کوی بھی چیزحسبِ حال نہیں
۔ کوی دریا میں ہو کہ ناؤ میں
۔ آنکھیں شکست ِ دل کی اگر ترجماں نہ ہوں
۔ شام سراے
۔ نزدیک
۔ یہیں کہیں
۔ پھر یُوں ہوا
۔ساحلون کی ہوا
۔ سحرِ آثار
۔ بارشِ کی آواز
۔ اِتنے خواب کہاں رکھوںّ گا
۔ اُس پار
۔ زرا پھر سے کہنا
۔ فشار
۔ ساتواں درَ
:فہرست
۔ غزلیں
۔ باتیں کرتے دن
۔ وہ دن گے کہ دیکھتے عزت ہے کس کے پاس
۔ پرندوں کی طرح اُڈتے اگر موسم ملا ہوتا
۔ محبت میں کسی کا بھی خسارا ہو نہیں سکتا
۔ کوی بھی چیزحسبِ حال نہیں
۔ کوی دریا میں ہو کہ ناؤ میں
۔ آنکھیں شکست ِ دل کی اگر ترجماں نہ ہوں
۔ شام سراے
۔ نزدیک
۔ یہیں کہیں
۔ پھر یُوں ہوا
۔ساحلون کی ہوا
۔ سحرِ آثار
۔ بارشِ کی آواز
۔ اِتنے خواب کہاں رکھوںّ گا
۔ اُس پار
۔ زرا پھر سے کہنا
۔ فشار
۔ ساتواں درَ
969-35-2975-8
891.4391 AMJ
ہم اُس کے ہیں کُلیاتِ ۔ غزلیات - لاہور سنگ میل پبلی کیشنز 2016
:فہرست
۔ غزلیں
۔ باتیں کرتے دن
۔ وہ دن گے کہ دیکھتے عزت ہے کس کے پاس
۔ پرندوں کی طرح اُڈتے اگر موسم ملا ہوتا
۔ محبت میں کسی کا بھی خسارا ہو نہیں سکتا
۔ کوی بھی چیزحسبِ حال نہیں
۔ کوی دریا میں ہو کہ ناؤ میں
۔ آنکھیں شکست ِ دل کی اگر ترجماں نہ ہوں
۔ شام سراے
۔ نزدیک
۔ یہیں کہیں
۔ پھر یُوں ہوا
۔ساحلون کی ہوا
۔ سحرِ آثار
۔ بارشِ کی آواز
۔ اِتنے خواب کہاں رکھوںّ گا
۔ اُس پار
۔ زرا پھر سے کہنا
۔ فشار
۔ ساتواں درَ
:فہرست
۔ غزلیں
۔ باتیں کرتے دن
۔ وہ دن گے کہ دیکھتے عزت ہے کس کے پاس
۔ پرندوں کی طرح اُڈتے اگر موسم ملا ہوتا
۔ محبت میں کسی کا بھی خسارا ہو نہیں سکتا
۔ کوی بھی چیزحسبِ حال نہیں
۔ کوی دریا میں ہو کہ ناؤ میں
۔ آنکھیں شکست ِ دل کی اگر ترجماں نہ ہوں
۔ شام سراے
۔ نزدیک
۔ یہیں کہیں
۔ پھر یُوں ہوا
۔ساحلون کی ہوا
۔ سحرِ آثار
۔ بارشِ کی آواز
۔ اِتنے خواب کہاں رکھوںّ گا
۔ اُس پار
۔ زرا پھر سے کہنا
۔ فشار
۔ ساتواں درَ
969-35-2975-8
891.4391 AMJ