گفتگوعوام سے ہے
خالد علیگ
گفتگوعوام سے ہے - کراچی رنگِ ادب پبلی کیشنز 2015
فہرست
۔ حرفِ٘ سپاس
۔ پیدا کہاں ہیں ایسے پراکندہ طبع لوگ
۔ تری عطا کے تصدق
۔ تم کچھ بھی کہو میں بہ خدا کچھ نہیں کہتا
۔ السلام اے رحمت اللعامین
۔ کہیں پھول بن کر برستے ہیں پھتر
۔ غموں سے یوں تو بھلا کس کو رستگاری ہے
۔ دست ساقی میں جام شراب آگیا
۔ بادِلطیف وکنجِ چمن ماہ نیم ماہ
۔ جس عشق کو ہم نے امر کیا
۔ نویسمد فصل بہار کیا کہیے
۔ کاندھوں پہ اپنی اپنی صلیبیں اٹھائے ہیں
۔ سکہ چلے چمن میں خزاں یا بہار کا
۔ عظیم روح
۔ کہیے کہ اب کہاں کوئی جا کر دہائی دے
۔ گل پوش نہ تھے ہم کہ گل افشاں نہ رہے ہم
۔ گام گام مقتل
۔ صحرا کے پھول
۔ گرا نباری نہیں دیکھی گراں جانی نہیں دیکھی
۔ چمن ، چمن کے دشمنوں کی نزر ہو کے رہ گیا
۔ امریکہ کے یار ہوئے
۔ منزل پہ چراغ جل رہا ہے
۔ یوں نہ تک مجھ کو مرے دیدہِ حیراں کی طرح
۔ روشنی کے لے دعا کرتے
۔ بول اے ارض مصر
۔ اُس ذلفِ طرحدار کے سائے میں نہ بیٹھو
۔ چراغ جلاتے رہیں گے ہم
۔ ترمیم پسندوں کی نوازش
۔ سوال کیف بیش و کم نہیں ہے
۔ آہ بھی کوشیش ناکام ہوئی جاتی ہے
۔ کھنچے کھنچے جو یہ رہتی ہو ماجرا کیا ہے؟
۔ اللہ رے یہ حال جہان گزراں
۔ یقینا اس سے بھی پہلے کہ تیری آرزو کرتے
۔ دنیا بدل گئی ہے کہ انساں بدل گئے
۔ سردے دیا تو معرکہ زیست سر کیا
۔ اس بے رخی کی آپ شکایت نہ کیجیے
۔ کس شاخ پر کلیوں نے چٹکنا سیکھا
۔ ماں
۔ حسنِ خیال
فہرست
۔ حرفِ٘ سپاس
۔ پیدا کہاں ہیں ایسے پراکندہ طبع لوگ
۔ تری عطا کے تصدق
۔ تم کچھ بھی کہو میں بہ خدا کچھ نہیں کہتا
۔ السلام اے رحمت اللعامین
۔ کہیں پھول بن کر برستے ہیں پھتر
۔ غموں سے یوں تو بھلا کس کو رستگاری ہے
۔ دست ساقی میں جام شراب آگیا
۔ بادِلطیف وکنجِ چمن ماہ نیم ماہ
۔ جس عشق کو ہم نے امر کیا
۔ نویسمد فصل بہار کیا کہیے
۔ کاندھوں پہ اپنی اپنی صلیبیں اٹھائے ہیں
۔ سکہ چلے چمن میں خزاں یا بہار کا
۔ عظیم روح
۔ کہیے کہ اب کہاں کوئی جا کر دہائی دے
۔ گل پوش نہ تھے ہم کہ گل افشاں نہ رہے ہم
۔ گام گام مقتل
۔ صحرا کے پھول
۔ گرا نباری نہیں دیکھی گراں جانی نہیں دیکھی
۔ چمن ، چمن کے دشمنوں کی نزر ہو کے رہ گیا
۔ امریکہ کے یار ہوئے
۔ منزل پہ چراغ جل رہا ہے
۔ یوں نہ تک مجھ کو مرے دیدہِ حیراں کی طرح
۔ روشنی کے لے دعا کرتے
۔ بول اے ارض مصر
۔ اُس ذلفِ طرحدار کے سائے میں نہ بیٹھو
۔ چراغ جلاتے رہیں گے ہم
۔ ترمیم پسندوں کی نوازش
۔ سوال کیف بیش و کم نہیں ہے
۔ آہ بھی کوشیش ناکام ہوئی جاتی ہے
۔ کھنچے کھنچے جو یہ رہتی ہو ماجرا کیا ہے؟
۔ اللہ رے یہ حال جہان گزراں
۔ یقینا اس سے بھی پہلے کہ تیری آرزو کرتے
۔ دنیا بدل گئی ہے کہ انساں بدل گئے
۔ سردے دیا تو معرکہ زیست سر کیا
۔ اس بے رخی کی آپ شکایت نہ کیجیے
۔ کس شاخ پر کلیوں نے چٹکنا سیکھا
۔ ماں
۔ حسنِ خیال
891٫4391008
گفتگوعوام سے ہے - کراچی رنگِ ادب پبلی کیشنز 2015
فہرست
۔ حرفِ٘ سپاس
۔ پیدا کہاں ہیں ایسے پراکندہ طبع لوگ
۔ تری عطا کے تصدق
۔ تم کچھ بھی کہو میں بہ خدا کچھ نہیں کہتا
۔ السلام اے رحمت اللعامین
۔ کہیں پھول بن کر برستے ہیں پھتر
۔ غموں سے یوں تو بھلا کس کو رستگاری ہے
۔ دست ساقی میں جام شراب آگیا
۔ بادِلطیف وکنجِ چمن ماہ نیم ماہ
۔ جس عشق کو ہم نے امر کیا
۔ نویسمد فصل بہار کیا کہیے
۔ کاندھوں پہ اپنی اپنی صلیبیں اٹھائے ہیں
۔ سکہ چلے چمن میں خزاں یا بہار کا
۔ عظیم روح
۔ کہیے کہ اب کہاں کوئی جا کر دہائی دے
۔ گل پوش نہ تھے ہم کہ گل افشاں نہ رہے ہم
۔ گام گام مقتل
۔ صحرا کے پھول
۔ گرا نباری نہیں دیکھی گراں جانی نہیں دیکھی
۔ چمن ، چمن کے دشمنوں کی نزر ہو کے رہ گیا
۔ امریکہ کے یار ہوئے
۔ منزل پہ چراغ جل رہا ہے
۔ یوں نہ تک مجھ کو مرے دیدہِ حیراں کی طرح
۔ روشنی کے لے دعا کرتے
۔ بول اے ارض مصر
۔ اُس ذلفِ طرحدار کے سائے میں نہ بیٹھو
۔ چراغ جلاتے رہیں گے ہم
۔ ترمیم پسندوں کی نوازش
۔ سوال کیف بیش و کم نہیں ہے
۔ آہ بھی کوشیش ناکام ہوئی جاتی ہے
۔ کھنچے کھنچے جو یہ رہتی ہو ماجرا کیا ہے؟
۔ اللہ رے یہ حال جہان گزراں
۔ یقینا اس سے بھی پہلے کہ تیری آرزو کرتے
۔ دنیا بدل گئی ہے کہ انساں بدل گئے
۔ سردے دیا تو معرکہ زیست سر کیا
۔ اس بے رخی کی آپ شکایت نہ کیجیے
۔ کس شاخ پر کلیوں نے چٹکنا سیکھا
۔ ماں
۔ حسنِ خیال
فہرست
۔ حرفِ٘ سپاس
۔ پیدا کہاں ہیں ایسے پراکندہ طبع لوگ
۔ تری عطا کے تصدق
۔ تم کچھ بھی کہو میں بہ خدا کچھ نہیں کہتا
۔ السلام اے رحمت اللعامین
۔ کہیں پھول بن کر برستے ہیں پھتر
۔ غموں سے یوں تو بھلا کس کو رستگاری ہے
۔ دست ساقی میں جام شراب آگیا
۔ بادِلطیف وکنجِ چمن ماہ نیم ماہ
۔ جس عشق کو ہم نے امر کیا
۔ نویسمد فصل بہار کیا کہیے
۔ کاندھوں پہ اپنی اپنی صلیبیں اٹھائے ہیں
۔ سکہ چلے چمن میں خزاں یا بہار کا
۔ عظیم روح
۔ کہیے کہ اب کہاں کوئی جا کر دہائی دے
۔ گل پوش نہ تھے ہم کہ گل افشاں نہ رہے ہم
۔ گام گام مقتل
۔ صحرا کے پھول
۔ گرا نباری نہیں دیکھی گراں جانی نہیں دیکھی
۔ چمن ، چمن کے دشمنوں کی نزر ہو کے رہ گیا
۔ امریکہ کے یار ہوئے
۔ منزل پہ چراغ جل رہا ہے
۔ یوں نہ تک مجھ کو مرے دیدہِ حیراں کی طرح
۔ روشنی کے لے دعا کرتے
۔ بول اے ارض مصر
۔ اُس ذلفِ طرحدار کے سائے میں نہ بیٹھو
۔ چراغ جلاتے رہیں گے ہم
۔ ترمیم پسندوں کی نوازش
۔ سوال کیف بیش و کم نہیں ہے
۔ آہ بھی کوشیش ناکام ہوئی جاتی ہے
۔ کھنچے کھنچے جو یہ رہتی ہو ماجرا کیا ہے؟
۔ اللہ رے یہ حال جہان گزراں
۔ یقینا اس سے بھی پہلے کہ تیری آرزو کرتے
۔ دنیا بدل گئی ہے کہ انساں بدل گئے
۔ سردے دیا تو معرکہ زیست سر کیا
۔ اس بے رخی کی آپ شکایت نہ کیجیے
۔ کس شاخ پر کلیوں نے چٹکنا سیکھا
۔ ماں
۔ حسنِ خیال
891٫4391008