علامہ احسان الٰی ظیر شہید
جاوید جمال ڈسکوی
علامہ احسان الٰی ظیر شہید - لاہور جنگ پنلشرز پریس 1990
فہرست
۔ دیباچہ
۔ حفظ قرآن
۔ جذبہ دین
۔ نقل مکانی
۔ دینی مراکز
۔ امور شوق
۔ احسان کی عظمت
۔ عرب اساتذہ
۔ فراغت
۔ پیشکش
۔ پاکستان میں
۔ دادی کا خواب
۔ ستارہ روشن ہے
۔ بچپن کا شوق
۔ تربیت کا اشتہار
۔ رعب اور دبدبہ
۔ وہ تو مسیحا تھا
۔ ستاروں کی چمک
۔ گھڑ سوار شسوار
۔ ہارن کی جگہ چھینک
۔ علامہ سیاہ لباس میں
۔ مسلک کا پر چار
۔ حق گوئی و بیباکی
۔ عقیدے میں غیر لچکدار رویہ
۔ دو بیویاں ضروری ہیں
۔ گھوڑ سواری کا شوق
۔ وفادار دوست
۔ استاد کی گواہی
۔ سونے کا نوالہ اور شیر کی نظر
۔ انگریز سے نفرت
۔ ریشم کی طرح نرم
۔ جان در دوں گا
۔ میرا کیا قصور ہے؟
۔ میری برادری دین دار لوگ
۔ ایک یاد گار سفر
۔ تحریکات ملی
۔ قلم و قرطاس
۔ عربی دانی
۔ طوفان انگیز خطابت اور شعلہ بیانی
۔ کردار کی عظمت
۔ میدان صحافت
۔ خطابت کا ایک نادر نمونہ
۔ شام ڈھلے
۔ اس کا آنا معمول تھا
۔ نا معمول تھا
۔ اس قدر باقاعدہ کی اب بھی
۔ ہر شام منتظر رہتی ہے
۔ کہ وہ آنے والا ہے
۔ وہ کہیں نہیں گیا
۔ وہ یہیں کہیں ہے
۔ ویسے بھی فرمان تع یہی ہے
۔ وہ زندہ ہے تمہیں شعور نہیں
۔ اس کے آجانے اور بے بھاؤ کی سننے
۔ کہ آخر وہ میرا جگری یار ہے
۔ اتنا تو لحاظ کرے گا
۔ چلو دوست نے اگرچہ
۔ کام کام یو نہیں کیا
۔ مگرکیا تو ہے
فہرست
۔ دیباچہ
۔ حفظ قرآن
۔ جذبہ دین
۔ نقل مکانی
۔ دینی مراکز
۔ امور شوق
۔ احسان کی عظمت
۔ عرب اساتذہ
۔ فراغت
۔ پیشکش
۔ پاکستان میں
۔ دادی کا خواب
۔ ستارہ روشن ہے
۔ بچپن کا شوق
۔ تربیت کا اشتہار
۔ رعب اور دبدبہ
۔ وہ تو مسیحا تھا
۔ ستاروں کی چمک
۔ گھڑ سوار شسوار
۔ ہارن کی جگہ چھینک
۔ علامہ سیاہ لباس میں
۔ مسلک کا پر چار
۔ حق گوئی و بیباکی
۔ عقیدے میں غیر لچکدار رویہ
۔ دو بیویاں ضروری ہیں
۔ گھوڑ سواری کا شوق
۔ وفادار دوست
۔ استاد کی گواہی
۔ سونے کا نوالہ اور شیر کی نظر
۔ انگریز سے نفرت
۔ ریشم کی طرح نرم
۔ جان در دوں گا
۔ میرا کیا قصور ہے؟
۔ میری برادری دین دار لوگ
۔ ایک یاد گار سفر
۔ تحریکات ملی
۔ قلم و قرطاس
۔ عربی دانی
۔ طوفان انگیز خطابت اور شعلہ بیانی
۔ کردار کی عظمت
۔ میدان صحافت
۔ خطابت کا ایک نادر نمونہ
۔ شام ڈھلے
۔ اس کا آنا معمول تھا
۔ نا معمول تھا
۔ اس قدر باقاعدہ کی اب بھی
۔ ہر شام منتظر رہتی ہے
۔ کہ وہ آنے والا ہے
۔ وہ کہیں نہیں گیا
۔ وہ یہیں کہیں ہے
۔ ویسے بھی فرمان تع یہی ہے
۔ وہ زندہ ہے تمہیں شعور نہیں
۔ اس کے آجانے اور بے بھاؤ کی سننے
۔ کہ آخر وہ میرا جگری یار ہے
۔ اتنا تو لحاظ کرے گا
۔ چلو دوست نے اگرچہ
۔ کام کام یو نہیں کیا
۔ مگرکیا تو ہے
920, ج۔م۔ا
علامہ احسان الٰی ظیر شہید - لاہور جنگ پنلشرز پریس 1990
فہرست
۔ دیباچہ
۔ حفظ قرآن
۔ جذبہ دین
۔ نقل مکانی
۔ دینی مراکز
۔ امور شوق
۔ احسان کی عظمت
۔ عرب اساتذہ
۔ فراغت
۔ پیشکش
۔ پاکستان میں
۔ دادی کا خواب
۔ ستارہ روشن ہے
۔ بچپن کا شوق
۔ تربیت کا اشتہار
۔ رعب اور دبدبہ
۔ وہ تو مسیحا تھا
۔ ستاروں کی چمک
۔ گھڑ سوار شسوار
۔ ہارن کی جگہ چھینک
۔ علامہ سیاہ لباس میں
۔ مسلک کا پر چار
۔ حق گوئی و بیباکی
۔ عقیدے میں غیر لچکدار رویہ
۔ دو بیویاں ضروری ہیں
۔ گھوڑ سواری کا شوق
۔ وفادار دوست
۔ استاد کی گواہی
۔ سونے کا نوالہ اور شیر کی نظر
۔ انگریز سے نفرت
۔ ریشم کی طرح نرم
۔ جان در دوں گا
۔ میرا کیا قصور ہے؟
۔ میری برادری دین دار لوگ
۔ ایک یاد گار سفر
۔ تحریکات ملی
۔ قلم و قرطاس
۔ عربی دانی
۔ طوفان انگیز خطابت اور شعلہ بیانی
۔ کردار کی عظمت
۔ میدان صحافت
۔ خطابت کا ایک نادر نمونہ
۔ شام ڈھلے
۔ اس کا آنا معمول تھا
۔ نا معمول تھا
۔ اس قدر باقاعدہ کی اب بھی
۔ ہر شام منتظر رہتی ہے
۔ کہ وہ آنے والا ہے
۔ وہ کہیں نہیں گیا
۔ وہ یہیں کہیں ہے
۔ ویسے بھی فرمان تع یہی ہے
۔ وہ زندہ ہے تمہیں شعور نہیں
۔ اس کے آجانے اور بے بھاؤ کی سننے
۔ کہ آخر وہ میرا جگری یار ہے
۔ اتنا تو لحاظ کرے گا
۔ چلو دوست نے اگرچہ
۔ کام کام یو نہیں کیا
۔ مگرکیا تو ہے
فہرست
۔ دیباچہ
۔ حفظ قرآن
۔ جذبہ دین
۔ نقل مکانی
۔ دینی مراکز
۔ امور شوق
۔ احسان کی عظمت
۔ عرب اساتذہ
۔ فراغت
۔ پیشکش
۔ پاکستان میں
۔ دادی کا خواب
۔ ستارہ روشن ہے
۔ بچپن کا شوق
۔ تربیت کا اشتہار
۔ رعب اور دبدبہ
۔ وہ تو مسیحا تھا
۔ ستاروں کی چمک
۔ گھڑ سوار شسوار
۔ ہارن کی جگہ چھینک
۔ علامہ سیاہ لباس میں
۔ مسلک کا پر چار
۔ حق گوئی و بیباکی
۔ عقیدے میں غیر لچکدار رویہ
۔ دو بیویاں ضروری ہیں
۔ گھوڑ سواری کا شوق
۔ وفادار دوست
۔ استاد کی گواہی
۔ سونے کا نوالہ اور شیر کی نظر
۔ انگریز سے نفرت
۔ ریشم کی طرح نرم
۔ جان در دوں گا
۔ میرا کیا قصور ہے؟
۔ میری برادری دین دار لوگ
۔ ایک یاد گار سفر
۔ تحریکات ملی
۔ قلم و قرطاس
۔ عربی دانی
۔ طوفان انگیز خطابت اور شعلہ بیانی
۔ کردار کی عظمت
۔ میدان صحافت
۔ خطابت کا ایک نادر نمونہ
۔ شام ڈھلے
۔ اس کا آنا معمول تھا
۔ نا معمول تھا
۔ اس قدر باقاعدہ کی اب بھی
۔ ہر شام منتظر رہتی ہے
۔ کہ وہ آنے والا ہے
۔ وہ کہیں نہیں گیا
۔ وہ یہیں کہیں ہے
۔ ویسے بھی فرمان تع یہی ہے
۔ وہ زندہ ہے تمہیں شعور نہیں
۔ اس کے آجانے اور بے بھاؤ کی سننے
۔ کہ آخر وہ میرا جگری یار ہے
۔ اتنا تو لحاظ کرے گا
۔ چلو دوست نے اگرچہ
۔ کام کام یو نہیں کیا
۔ مگرکیا تو ہے
920, ج۔م۔ا