گویا

By: جون ایلیاMaterial type: TextTextPublication details: لاہور شرکت پرنتنگ پریس 2019DDC classification: 891.4391 ج۔و۔ن Summary: فہرست ۔ جانے کیا ہو۔۔۔۔۔! ۔ مندر ہو مسجد یا دیر سب کا بھلا ہو سب کی خیر ۔ یاد آؤگے، یاد کریں گے، جانے کیا کچھ ٹھیری تھی ۔ اب اک خواب ہوا ازان بیانؤں کا موسم ۔ طلسمی سرزمین ہے۔ جانے کیا ہو ۔ ہم جی رہے ہیں کوئی بیہانہ کیے بغیر ۔ اے غم خیال خوں شدگاں غم خوش آمدید ۔ کیا کہوں کیا ہے مرے کشکول میں ۔ حالِ اک عکس حال ہے شاید ۔ نہ کوئی ہجرنہ ئی وصال ہے شاید ۔ اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں ۔ اے خرابی طلب خانہ دل سن تو سہی ۔ یادوں کا حساب رکھ رہا ہوں ۔ مرمِٹا ہوں خیال پر اپنے ۔ نشہ جاں کی وہ شراب کہاں ۔ سیرو سفر کریں زرا سلسل گماں چلے ۔ ہر اعتبارِ حالت حالت گزر میں ہے ۔ پر تو جانِ بہت ہی کم ٹھیرا ۔ حشردل شہر میں بپا تو ہو ۔ تھا جب تک معیاد کے اندر عہدوصال شامِ فراق ۔ نظر حیران دل ویران میرا جی نہیں لگتا ۔ شاخ اُمید جَل گی ہو گی ۔ زندگی سے بہت ہی بدظن ہیں ۔ یہاں تابِ سخن ہے، کچھ نہ کہو ۔ گفتگو جب محال کی ہوگی ۔ اپناوہم اپنا گماں چاہا گیا ۔ سامنے ہو کے دلنشیں ہوتا ۔ قطعات نظمیں ۔ زمان ۔ قاتلِ ۔ ایک گرہ ۔ اُن کا جواب ۔ صفا زادہ ۔ شہید چوک کے نام قومی نظمیں ۔ اے وطن ۔ نگارِفن ۔ فروغ جوہر پنہاں ۔ شہید جیت گے ۔ استفسار ۔ مرِہم جواب ۔ سچائوں کے ساتھ
Tags from this library: No tags from this library for this title. Log in to add tags.
    Average rating: 0.0 (0 votes)
Item type Current library Call number Status Date due Barcode
Books Books Senate of Pakistan Library
891.4391 ج۔و۔ن (Browse shelf (Opens below)) Available 15438

فہرست
۔ جانے کیا ہو۔۔۔۔۔!
۔ مندر ہو مسجد یا دیر سب کا بھلا ہو سب کی خیر
۔ یاد آؤگے، یاد کریں گے، جانے کیا کچھ ٹھیری تھی
۔ اب اک خواب ہوا ازان بیانؤں کا موسم
۔ طلسمی سرزمین ہے۔ جانے کیا ہو
۔ ہم جی رہے ہیں کوئی بیہانہ کیے بغیر
۔ اے غم خیال خوں شدگاں غم خوش آمدید
۔ کیا کہوں کیا ہے مرے کشکول میں
۔ حالِ اک عکس حال ہے شاید
۔ نہ کوئی ہجرنہ ئی وصال ہے شاید
۔ اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں
۔ اے خرابی طلب خانہ دل سن تو سہی
۔ یادوں کا حساب رکھ رہا ہوں
۔ مرمِٹا ہوں خیال پر اپنے
۔ نشہ جاں کی وہ شراب کہاں
۔ سیرو سفر کریں زرا سلسل گماں چلے
۔ ہر اعتبارِ حالت حالت گزر میں ہے
۔ پر تو جانِ بہت ہی کم ٹھیرا
۔ حشردل شہر میں بپا تو ہو
۔ تھا جب تک معیاد کے اندر عہدوصال شامِ فراق
۔ نظر حیران دل ویران میرا جی نہیں لگتا
۔ شاخ اُمید جَل گی ہو گی
۔ زندگی سے بہت ہی بدظن ہیں
۔ یہاں تابِ سخن ہے، کچھ نہ کہو
۔ گفتگو جب محال کی ہوگی
۔ اپناوہم اپنا گماں چاہا گیا
۔ سامنے ہو کے دلنشیں ہوتا
۔ قطعات
نظمیں
۔ زمان
۔ قاتلِ
۔ ایک گرہ
۔ اُن کا جواب
۔ صفا زادہ
۔ شہید چوک کے نام
قومی نظمیں
۔ اے وطن
۔ نگارِفن
۔ فروغ جوہر پنہاں
۔ شہید جیت گے
۔ استفسار
۔ مرِہم جواب
۔ سچائوں کے ساتھ

فہرست
۔ جانے کیا ہو۔۔۔۔۔!
۔ مندر ہو مسجد یا دیر سب کا بھلا ہو سب کی خیر
۔ یاد آؤگے، یاد کریں گے، جانے کیا کچھ ٹھیری تھی
۔ اب اک خواب ہوا ازان بیانؤں کا موسم
۔ طلسمی سرزمین ہے۔ جانے کیا ہو
۔ ہم جی رہے ہیں کوئی بیہانہ کیے بغیر
۔ اے غم خیال خوں شدگاں غم خوش آمدید
۔ کیا کہوں کیا ہے مرے کشکول میں
۔ حالِ اک عکس حال ہے شاید
۔ نہ کوئی ہجرنہ ئی وصال ہے شاید
۔ اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں
۔ اے خرابی طلب خانہ دل سن تو سہی
۔ یادوں کا حساب رکھ رہا ہوں
۔ مرمِٹا ہوں خیال پر اپنے
۔ نشہ جاں کی وہ شراب کہاں
۔ سیرو سفر کریں زرا سلسل گماں چلے
۔ ہر اعتبارِ حالت حالت گزر میں ہے
۔ پر تو جانِ بہت ہی کم ٹھیرا
۔ حشردل شہر میں بپا تو ہو
۔ تھا جب تک معیاد کے اندر عہدوصال شامِ فراق
۔ نظر حیران دل ویران میرا جی نہیں لگتا
۔ شاخ اُمید جَل گی ہو گی
۔ زندگی سے بہت ہی بدظن ہیں
۔ یہاں تابِ سخن ہے، کچھ نہ کہو
۔ گفتگو جب محال کی ہوگی
۔ اپناوہم اپنا گماں چاہا گیا
۔ سامنے ہو کے دلنشیں ہوتا
۔ قطعات
نظمیں
۔ زمان
۔ قاتلِ
۔ ایک گرہ
۔ اُن کا جواب
۔ صفا زادہ
۔ شہید چوک کے نام
قومی نظمیں
۔ اے وطن
۔ نگارِفن
۔ فروغ جوہر پنہاں
۔ شہید جیت گے
۔ استفسار
۔ مرِہم جواب
۔ سچائوں کے ساتھ

There are no comments on this title.

to post a comment.

TLS v. 3.0.1 by LISolutions
Koha 18.0504 (Oct. 2018)

Powered by Koha