رقصِ زنجیر

By: حبیب جالبMaterial type: TextTextPublication details: لاہور شرکت پرنٹنگ پریس 1994DDC classification: 891.4391 ح۔ب۔ی Summary: فہرست ۔ تو کہ ناواقعفِ آدابِ غلامی ہے ابھی ۔ یہ اعجاز ہے حسنِ آوارگی کا ۔ مرے دل کی انجمن میں ترے غم سے روشنی ہے ۔ ظلم رہے اور امن بھی ہو ہو ۔ دے گا نہ کوئی سہارا ۔ مَن میں اُٹھی نئی ترنگ ۔ میرا ایمان محبت ہے ۔ آج اس شہر میں کل نئے شہر میں ۔ اک بھُول سمجھ کر ہم دل کی الفت کا زمانہ بھُول گئے ۔ نہ شاخ ہی باقی نہ آشیانہ ہے ۔ اب اور پریشان دلِ ناشاد نہ کرنا ۔ اُس بے وفانے داغِ تمناّ دیا مجھے ۔ بھول جاؤگے تم ۔ چھوڈ مرے یار کوئی اور بات کر ۔ چل مرے ہمدم سنگ سنگ میرے ۔ پیسے کی یہ دنیا یے پیارے ۔ غلط ہیں سب یہ فاصلے یہ دوُر کیا ترتیب کیا ۔ ہیمں یقین ہے ڈھلے گی اِک دن ۔ میں چور تو چور ، چوروں کا ہے یہ جہاں ۔ کیوں کیں یہ ستم آسماں نے کے ۔ سنگیت نہ جانے ۔ کہے یہ ہر کوئی مُجھ کو چُن ۔ بُرا جو مانے اک بات کہوں ۔ چھوڑ بیاں ہے بڑا بے ایمان تو ۔ ڈال سے ٹوٹا پتاّ ہوں ۔ میری جان یوں رے ۔ رشیمی بدن تیرا ہوگیا ۔ اُس کی ںظر بے ایمان ۔ ایسے نہ دیکھو مجھے سخباں رے ۔ اس دور کی دنیا سے ۔ خدا خدارا محبت نہ کرنا ۔ اے غِم جہاں ناچ ۔ پیار ہمارا مرَ نہ سکے گا ۔ زندگی ہنگامہ ۔ سلامت مبارک، مبارک سلامت سلامت ۔ مچل مچل کر کہہ رہا ہے یہ سماں ۔ پیار خود جینے کا انداز سکھا دیتا ہے ۔ داغ وہ ہم کو ملا جینے سے نفرت ہو گئی ۔ جند وانگ شمع دے مری اے ۔ پیار دیاں ڈنگیاں نوں ہور کینے ڈنگنا ۔ راتاں تے بنایا سانوں ہنیریاں نے پا لیا ۔ جِند وانگ شمع دے میری اے ۔ نفرت سے نہ ٹھکراؤ یہ پیار بھرا دل ہے ۔ راتاں تے بنایا سانوں ہنیریاں نے پالیا ۔ اِک لڑکی کی شادی آتی ۔ مورے من کی نگریا میں آئے مہاراج ۔ اک ہیمں آوارہ کہنا ، کوئی بڑا الزام نہیں ۔ سولہواں سال توبہ توبہ ۔ آئے گا پیا، لہراے گا جیا
Tags from this library: No tags from this library for this title. Log in to add tags.
    Average rating: 0.0 (0 votes)
Item type Current library Call number Status Date due Barcode
Books Books Senate of Pakistan Library
891.4391 ح۔ب۔ی (Browse shelf (Opens below)) Available D-862

فہرست
۔ تو کہ ناواقعفِ آدابِ غلامی ہے ابھی
۔ یہ اعجاز ہے حسنِ آوارگی کا
۔ مرے دل کی انجمن میں ترے غم سے روشنی ہے
۔ ظلم رہے اور امن بھی ہو ہو
۔ دے گا نہ کوئی سہارا
۔ مَن میں اُٹھی نئی ترنگ
۔ میرا ایمان محبت ہے
۔ آج اس شہر میں کل نئے شہر میں
۔ اک بھُول سمجھ کر ہم دل کی الفت کا زمانہ بھُول گئے
۔ نہ شاخ ہی باقی نہ آشیانہ ہے
۔ اب اور پریشان دلِ ناشاد نہ کرنا
۔ اُس بے وفانے داغِ تمناّ دیا مجھے
۔ بھول جاؤگے تم
۔ چھوڈ مرے یار کوئی اور بات کر
۔ چل مرے ہمدم سنگ سنگ میرے
۔ پیسے کی یہ دنیا یے پیارے
۔ غلط ہیں سب یہ فاصلے یہ دوُر کیا ترتیب کیا
۔ ہیمں یقین ہے ڈھلے گی اِک دن
۔ میں چور تو چور ، چوروں کا ہے یہ جہاں
۔ کیوں کیں یہ ستم آسماں نے کے
۔ سنگیت نہ جانے
۔ کہے یہ ہر کوئی مُجھ کو چُن
۔ بُرا جو مانے اک بات کہوں
۔ چھوڑ بیاں ہے بڑا بے ایمان تو
۔ ڈال سے ٹوٹا پتاّ ہوں
۔ میری جان یوں رے
۔ رشیمی بدن تیرا ہوگیا
۔ اُس کی ںظر بے ایمان
۔ ایسے نہ دیکھو مجھے سخباں رے
۔ اس دور کی دنیا سے
۔ خدا خدارا محبت نہ کرنا
۔ اے غِم جہاں ناچ
۔ پیار ہمارا مرَ نہ سکے گا
۔ زندگی ہنگامہ
۔ سلامت مبارک، مبارک سلامت سلامت
۔ مچل مچل کر کہہ رہا ہے یہ سماں
۔ پیار خود جینے کا انداز سکھا دیتا ہے
۔ داغ وہ ہم کو ملا جینے سے نفرت ہو گئی
۔ جند وانگ شمع دے مری اے
۔ پیار دیاں ڈنگیاں نوں ہور کینے ڈنگنا
۔ راتاں تے بنایا سانوں ہنیریاں نے پا لیا
۔ جِند وانگ شمع دے میری اے
۔ نفرت سے نہ ٹھکراؤ یہ پیار بھرا دل ہے
۔ راتاں تے بنایا سانوں ہنیریاں نے پالیا
۔ اِک لڑکی کی شادی آتی
۔ مورے من کی نگریا میں آئے مہاراج
۔ اک ہیمں آوارہ کہنا ، کوئی بڑا الزام نہیں
۔ سولہواں سال توبہ توبہ
۔ آئے گا پیا، لہراے گا جیا

فہرست
۔ تو کہ ناواقعفِ آدابِ غلامی ہے ابھی
۔ یہ اعجاز ہے حسنِ آوارگی کا
۔ مرے دل کی انجمن میں ترے غم سے روشنی ہے
۔ ظلم رہے اور امن بھی ہو ہو
۔ دے گا نہ کوئی سہارا
۔ مَن میں اُٹھی نئی ترنگ
۔ میرا ایمان محبت ہے
۔ آج اس شہر میں کل نئے شہر میں
۔ اک بھُول سمجھ کر ہم دل کی الفت کا زمانہ بھُول گئے
۔ نہ شاخ ہی باقی نہ آشیانہ ہے
۔ اب اور پریشان دلِ ناشاد نہ کرنا
۔ اُس بے وفانے داغِ تمناّ دیا مجھے
۔ بھول جاؤگے تم
۔ چھوڈ مرے یار کوئی اور بات کر
۔ چل مرے ہمدم سنگ سنگ میرے
۔ پیسے کی یہ دنیا یے پیارے
۔ غلط ہیں سب یہ فاصلے یہ دوُر کیا ترتیب کیا
۔ ہیمں یقین ہے ڈھلے گی اِک دن
۔ میں چور تو چور ، چوروں کا ہے یہ جہاں
۔ کیوں کیں یہ ستم آسماں نے کے
۔ سنگیت نہ جانے
۔ کہے یہ ہر کوئی مُجھ کو چُن
۔ بُرا جو مانے اک بات کہوں
۔ چھوڑ بیاں ہے بڑا بے ایمان تو
۔ ڈال سے ٹوٹا پتاّ ہوں
۔ میری جان یوں رے
۔ رشیمی بدن تیرا ہوگیا
۔ اُس کی ںظر بے ایمان
۔ ایسے نہ دیکھو مجھے سخباں رے
۔ اس دور کی دنیا سے
۔ خدا خدارا محبت نہ کرنا
۔ اے غِم جہاں ناچ
۔ پیار ہمارا مرَ نہ سکے گا
۔ زندگی ہنگامہ
۔ سلامت مبارک، مبارک سلامت سلامت
۔ مچل مچل کر کہہ رہا ہے یہ سماں
۔ پیار خود جینے کا انداز سکھا دیتا ہے
۔ داغ وہ ہم کو ملا جینے سے نفرت ہو گئی
۔ جند وانگ شمع دے مری اے
۔ پیار دیاں ڈنگیاں نوں ہور کینے ڈنگنا
۔ راتاں تے بنایا سانوں ہنیریاں نے پا لیا
۔ جِند وانگ شمع دے میری اے
۔ نفرت سے نہ ٹھکراؤ یہ پیار بھرا دل ہے
۔ راتاں تے بنایا سانوں ہنیریاں نے پالیا
۔ اِک لڑکی کی شادی آتی
۔ مورے من کی نگریا میں آئے مہاراج
۔ اک ہیمں آوارہ کہنا ، کوئی بڑا الزام نہیں
۔ سولہواں سال توبہ توبہ
۔ آئے گا پیا، لہراے گا جیا

There are no comments on this title.

to post a comment.

TLS v. 3.0.1 by LISolutions
Koha 18.0504 (Oct. 2018)

Powered by Koha