ملفوظات رومی

By: مولانا جلالُ الدین رومیMaterial type: TextTextPublication details: لاہور ناظم ادارہ ثقافت اسلامیہ 1991DDC classification: 891, ر۔و۔م Summary: فہرست مضامین ۔ عالم اور صحبت اُمراء ۔ ایک آیات کی تفسیر ۔ حقیقت، وحدت ور کثرت ۔ بادشاہوں کی ہم نشینی سے خطرہ ۔ عبادت کی اصل روح استغراق ہے ۔ خودی کی اہمیت ۔ انسان کا ظرف ۔ نماز اور ایمان ۔ دلیل اور مشاہدہ ۔ رُوح اور نفس دو جدا چیزیں ہے ۔ خوش نصیبی کس کے لے ہے ۔ صفات کی اصلیت ۔ اعمال کی جزا اور سزا ۔ نا اہل سے راز کی بات نہ کرو ۔ شاعری سے بیزاری ۔ علم اور عمل ۔ دو قسم کی روشنی ۔ انسانی مصروفیتوں کی حقیقت ۔ عاشق مختارِ کُل نہیں ہوتا ۔ اعقل کا سایہ ہر حال میں ضروری ہے ۔ ظاہریت اصل استعداد نہیں ۔ ذوق کے بغیر حقیقت معلوم نہیں ہوتی ۔ حضرت عمر سے متعلق ایک واقعہ ۔ معنی کے ساتھ صورت نھی ضروری ہے ۔ اچھی لگنے والی چیز کی حقیقت ۔ تقدیر کے سامنے ناکامی تدبیر ۔ مثل اور مثال میں فرق ۔ عشق کی شرح ممکن نہیں ۔ اجتہاد اور خدا کی عنایت ۔ امر اور نہی کی حقیقت ۔ دنیا حاصل کرنے کا طریقہ ۔ ظاہر کو نہ دیکھو باطن کو دیکھو ۔ اعتقاد اور دلیل ۔ ولی کا اپنے متعلق خیال ۔ سخن کی افادی حثیت ۔ نطق ایک آفتاب ہے ۔ وہ حضوری اور غیبت سے متصف نہیں ۔ انسان افعال کا خالق نہیں ۔ فراق اور وصل میں فرق نہیں ۔ دنیوی محبت میں اعتدال چاہیے ۔ کُفر کا وجود بھی ضروری ہے ۔ یہ آفتاب حقیقی آفتاب کی فرع ہے ۔ شیخ سے دوستی ۔ ایک عقدہ دل کی کشور ۔ خدا ہر شے پر میط ہے ۔ فضیلت محض خدا کی عنایت ہے ۔ اصل چیز محبوب کی رضا ہے ۔ ماں باپ ایک ذریعہ ہیں ۔ خوف میں ایک حکمت ہے ۔ صیحت کا اثر ۔ مصطفٰے ہدایت کا سرچشمہ ہیں ۔ اسباب کی حقیقت استعار ہے ۔ جسم کی سایہ کی نسبت ۔ شکایت کی بجائے شکریہ ادا کیا کروں ۔ صحت اور مال دو حجاب ہیں ۔ کمال عشق سے حاصل ہوتا ہے ۔ ںاہری اور باطنی تطہیر ۔ سورہ فتح کی تفسیر
Tags from this library: No tags from this library for this title. Log in to add tags.
    Average rating: 0.0 (0 votes)

فہرست مضامین
۔ عالم اور صحبت اُمراء
۔ ایک آیات کی تفسیر
۔ حقیقت، وحدت ور کثرت
۔ بادشاہوں کی ہم نشینی سے خطرہ
۔ عبادت کی اصل روح استغراق ہے
۔ خودی کی اہمیت
۔ انسان کا ظرف
۔ نماز اور ایمان
۔ دلیل اور مشاہدہ
۔ رُوح اور نفس دو جدا چیزیں ہے
۔ خوش نصیبی کس کے لے ہے
۔ صفات کی اصلیت
۔ اعمال کی جزا اور سزا
۔ نا اہل سے راز کی بات نہ کرو
۔ شاعری سے بیزاری
۔ علم اور عمل
۔ دو قسم کی روشنی
۔ انسانی مصروفیتوں کی حقیقت
۔ عاشق مختارِ کُل نہیں ہوتا
۔ اعقل کا سایہ ہر حال میں ضروری ہے
۔ ظاہریت اصل استعداد نہیں
۔ ذوق کے بغیر حقیقت معلوم نہیں ہوتی
۔ حضرت عمر سے متعلق ایک واقعہ
۔ معنی کے ساتھ صورت نھی ضروری ہے
۔ اچھی لگنے والی چیز کی حقیقت
۔ تقدیر کے سامنے ناکامی تدبیر
۔ مثل اور مثال میں فرق
۔ عشق کی شرح ممکن نہیں
۔ اجتہاد اور خدا کی عنایت
۔ امر اور نہی کی حقیقت
۔ دنیا حاصل کرنے کا طریقہ
۔ ظاہر کو نہ دیکھو باطن کو دیکھو
۔ اعتقاد اور دلیل
۔ ولی کا اپنے متعلق خیال
۔ سخن کی افادی حثیت
۔ نطق ایک آفتاب ہے
۔ وہ حضوری اور غیبت سے متصف نہیں
۔ انسان افعال کا خالق نہیں
۔ فراق اور وصل میں فرق نہیں
۔ دنیوی محبت میں اعتدال چاہیے
۔ کُفر کا وجود بھی ضروری ہے
۔ یہ آفتاب حقیقی آفتاب کی فرع ہے
۔ شیخ سے دوستی
۔ ایک عقدہ دل کی کشور
۔ خدا ہر شے پر میط ہے
۔ فضیلت محض خدا کی عنایت ہے
۔ اصل چیز محبوب کی رضا ہے
۔ ماں باپ ایک ذریعہ ہیں
۔ خوف میں ایک حکمت ہے
۔ صیحت کا اثر
۔ مصطفٰے ہدایت کا سرچشمہ ہیں
۔ اسباب کی حقیقت استعار ہے
۔ جسم کی سایہ کی نسبت
۔ شکایت کی بجائے شکریہ ادا کیا کروں
۔ صحت اور مال دو حجاب ہیں
۔ کمال عشق سے حاصل ہوتا ہے
۔ ںاہری اور باطنی تطہیر
۔ سورہ فتح کی تفسیر

فہرست مضامین
۔ عالم اور صحبت اُمراء
۔ ایک آیات کی تفسیر
۔ حقیقت، وحدت ور کثرت
۔ بادشاہوں کی ہم نشینی سے خطرہ
۔ عبادت کی اصل روح استغراق ہے
۔ خودی کی اہمیت
۔ انسان کا ظرف
۔ نماز اور ایمان
۔ دلیل اور مشاہدہ
۔ رُوح اور نفس دو جدا چیزیں ہے
۔ خوش نصیبی کس کے لے ہے
۔ صفات کی اصلیت
۔ اعمال کی جزا اور سزا
۔ نا اہل سے راز کی بات نہ کرو
۔ شاعری سے بیزاری
۔ علم اور عمل
۔ دو قسم کی روشنی
۔ انسانی مصروفیتوں کی حقیقت
۔ عاشق مختارِ کُل نہیں ہوتا
۔ اعقل کا سایہ ہر حال میں ضروری ہے
۔ ظاہریت اصل استعداد نہیں
۔ ذوق کے بغیر حقیقت معلوم نہیں ہوتی
۔ حضرت عمر سے متعلق ایک واقعہ
۔ معنی کے ساتھ صورت نھی ضروری ہے
۔ اچھی لگنے والی چیز کی حقیقت
۔ تقدیر کے سامنے ناکامی تدبیر
۔ مثل اور مثال میں فرق
۔ عشق کی شرح ممکن نہیں
۔ اجتہاد اور خدا کی عنایت
۔ امر اور نہی کی حقیقت
۔ دنیا حاصل کرنے کا طریقہ
۔ ظاہر کو نہ دیکھو باطن کو دیکھو
۔ اعتقاد اور دلیل
۔ ولی کا اپنے متعلق خیال
۔ سخن کی افادی حثیت
۔ نطق ایک آفتاب ہے
۔ وہ حضوری اور غیبت سے متصف نہیں
۔ انسان افعال کا خالق نہیں
۔ فراق اور وصل میں فرق نہیں
۔ دنیوی محبت میں اعتدال چاہیے
۔ کُفر کا وجود بھی ضروری ہے
۔ یہ آفتاب حقیقی آفتاب کی فرع ہے
۔ شیخ سے دوستی
۔ ایک عقدہ دل کی کشور
۔ خدا ہر شے پر میط ہے
۔ فضیلت محض خدا کی عنایت ہے
۔ اصل چیز محبوب کی رضا ہے
۔ ماں باپ ایک ذریعہ ہیں
۔ خوف میں ایک حکمت ہے
۔ صیحت کا اثر
۔ مصطفٰے ہدایت کا سرچشمہ ہیں
۔ اسباب کی حقیقت استعار ہے
۔ جسم کی سایہ کی نسبت
۔ شکایت کی بجائے شکریہ ادا کیا کروں
۔ صحت اور مال دو حجاب ہیں
۔ کمال عشق سے حاصل ہوتا ہے
۔ ںاہری اور باطنی تطہیر
۔ سورہ فتح کی تفسیر

There are no comments on this title.

to post a comment.

TLS v. 3.0.1 by LISolutions
Koha 18.0504 (Oct. 2018)

Powered by Koha