TY - BOOK AU - شیر علی اختر TI - مذہب، فلسفہ اور کائنات (گفتگووجستجو) U1 - 891.342, ش۔ی۔ر 2004 PY - 2004/// CY - کراچی PB - ویلکم بک پورٹ لمیڈڈ N1 - ابتدائیے ۔ حیات و کائنات ۔ شعور ہستم من ۔ فطرت ازلی ۔ ہست نفسیاتی ۔ خلقی حقائق ۔ علم و عقل ۔ ضمیر ھست ۔ ارادہ مطلق ۔ ذات و صفات ۔ کائنات اور شے ۔ روحانی اور مادی حیات کی عددی ۔ کائنات اور شے ۔ مادہ پرستی اور مغرب کے مفکرین ۔ خدا کے تصور کا ارتقا ۔ انسانی فکر کی رسائی ۔ تصوری معروضیت ۔ صفات الہیہ ۔ شعور من وشعور غیر ازمن ۔ علت و معلول بدیہی علم صداقت علم و شعور ۔ مذہبی اور اُخروی زندگی ۔ مقدرات و اختیار علم ، نفسی ۔ مقدرات کا شعور ۔ موجودہ وجود کی وضاحت ۔ عالم موجود دات ۔ مادہ اور توانائی ۔ وجود پر مغربی مفکرین کی تحقیق ۔ امرو حیات خدا کائنات ہست، حیات ۔ وحدت ہست، وحدت ذات ۔ وحدت و کثرت ۔ روحانی توانائی ۔ وحدت و کثرت ۔ نظام صفات و نظام اخلاق ۔ ذات، صفات اور حیات ۔ انسان حیوان ناطق ۔ وجود عالم اور شعور ۔ غیر مرئی صفات ۔ تعمیر و سکون توحید اور وحدت الوجود ۔ متحرک رشتے ۔ سکون و دوام پہچان ۔ ظاہر و باطن کا علم اثبات کا راستہ ۔ انسانی خواہشات ۔ جسم نفس اور روح کے دائیرے وحدت الموجود ۔ مادی نظریہ حیات ۔ شعور سے تکمیل ذات تک ۔ تصورات، سکون و حرکت ۔ خلق اسم علم و ایمان ۔ روحانی اقداریات ۔ ذات خداوندی ۔ صفات اور ذات کے مسائل ۔ تکمیل ذات اور ھستم من ۔ کمال انسانیت ۔ لاوجودی حیات و مشترک وجود ۔ شعور علم و عداد ۔ اعداد کی اثرپزیری باب العدل ۔ قرآن کا تصور عدل ۔ حق، عدل و صداقت ۔ عدل کی ممکنہ تعریف ۔ نفساتی درجات علم و امر ۔ ارتقا ۔ شعور ۔ عدم وجود ۔ لذت آشنائی اعمالو جمال کی آخرت ۔ دوذخ ایک حجاب ہے ۔ منفی و مثبت کا تعلق ۔ امروحکم سے اقدار کا حصول ۔ عدل اور جمہوریت ۔ تصورالہیات ۔ میذان بہ نسبت عدل ۔ نظام امر و نہی ۔ سود کا سراپ ۔ موت اور ہلاکت ۔ موجودہ خلق اور امر و عدل سے علم کی ترسیل ۔ ایک ہمہ نفس آفاقی وجود ۔ ممکنہ ارتقا عدل ۔ خالص روحانی بنیاد باب العلم ۔ علم و ذات علم صفات اور اضافت ۔ اضافت علم کی صفت ہے ۔ عالم ایک نلامتنایہ علم کا حصہ ہے ۔ علم ذات و تحفظ حیات ۔ نظریہ حیات اور قومی نظریہ ۔ کوئی صفت اعدادی نسبت کے بغیر قائم نہیں رہ سکتی ۔ علم کا عقلی شعور ۔ علم و عقل ، علم کی بنیاد باب الامذاھب و اقدار ۔ مذاہب کی تحقیق اور تاریخی پس منظر ۔ مذاہب کا مفروضہ ۔ تعمیری تجرباتی تحریک ۔ اجتماعی سے عصری اور آفاقی علم کی اساس ۔ نظریہ ارتقا کے قابل تصدیق فرضیے ۔ مذہبی شعور ۔ ہر عمل اور نظام کسی نہ کسی ضابطہ سے مجبور ہے ۔ اثبات و نفس کی وضاحت ۔ مثبت حیات با علم و با اختیار ہوگی ۔ قوانین اور اصول ۔ مادی اقدار کا تبادلہ اور نصادم ۔ اقتداراعلی کی منفرد قدر ۔ کلچر کے باہمی تصادم ۔ مفروضات اور ریاضی کے قضایا ۔ جبلت حیوانی جبلت انسانی پر غالب نہیں آتی ۔ شرک ممکنہ تعریف ۔ شرک نفسی ۔ منفی جبلت مثبت اقدار سے ۔ شعور عدل تمام علم کے مقاصد ۔ قدر بغیر علم کے ممکن نہیں ۔ حکم کی اصل روح ۔ قدر اخیتیار اور قانون ۔ مسلہ شروخیر ۔ شہادت اور رضائے الہٰی ، احکامات اور امر ۔ عدل امرو حکم کا نقیب انسانی حیات میں ارتقا باب القدر ۔ اقدارو اخلاقیات ۔ اخلاقی نظام اور تحفظ حیات ۔ روایتی اصلاحات ۔ خود منفیت ارتقائی اخلاقیات ۔ نا قابل گرفت اعمال اور حقائق ۔ بااثر اخلاقی ضابطے ۔ آسان ترین اخلاقی ضابطے ۔ اخلاقی زاویے اور رویے ۔ نظام خود شناسی و فطری ادوار ۔ اولین علم فرائض حیات ۔ اولین عمل عدل ۔ بنیادی سوالات ، محبت و اخلاق ۔ محرکات اور میلانات عمرانیات انسانی سماج کا علم ۔ اخلاق آموزی کے وظیفے ۔خری تصدیقات ۔ وجدانی و عملی و روحانی ۔ وجبلی میلانات ۔ ادیان کے مرکزی احکامات ۔ تغیر پزیری دفنا پریزی ۔ قرآن کو فلسفہ کی ضرورت نہیں فلسفہ کو قرآن کی ضرورت ہے ۔ بخشش اور مہلت ہندساتی صورتیں ۔ روحانی انقلاب یا اخلاقی انقلاب ۔ ہر درجہ حیات علم و اختیار کے وسیع مدارج ۔ جسمانی ہلاکت یا قوت سے شعور نہیں مرتا ۔ اعمال کا تعین بالامریا بالواقع ہے ۔ ایمان مغفرت قلبی و علم ۔ اقدار کی صداقت ۔ خوابوں کی دنیا ۔ ارتقا کے وسیع معنی مولانا روم کی نظر میں ۔ مدراج حیات اور لا حاصل مقدرات ۔ نفسیاتی ارتقا N2 - ابتدائیے ۔ حیات و کائنات ۔ شعور ہستم من ۔ فطرت ازلی ۔ ہست نفسیاتی ۔ خلقی حقائق ۔ علم و عقل ۔ ضمیر ھست ۔ ارادہ مطلق ۔ ذات و صفات ۔ کائنات اور شے ۔ روحانی اور مادی حیات کی عددی ۔ کائنات اور شے ۔ مادہ پرستی اور مغرب کے مفکرین ۔ خدا کے تصور کا ارتقا ۔ انسانی فکر کی رسائی ۔ تصوری معروضیت ۔ صفات الہیہ ۔ شعور من وشعور غیر ازمن ۔ علت و معلول بدیہی علم صداقت علم و شعور ۔ مذہبی اور اُخروی زندگی ۔ مقدرات و اختیار علم ، نفسی ۔ مقدرات کا شعور ۔ موجودہ وجود کی وضاحت ۔ عالم موجود دات ۔ مادہ اور توانائی ۔ وجود پر مغربی مفکرین کی تحقیق ۔ امرو حیات خدا کائنات ہست، حیات ۔ وحدت ہست، وحدت ذات ۔ وحدت و کثرت ۔ روحانی توانائی ۔ وحدت و کثرت ۔ نظام صفات و نظام اخلاق ۔ ذات، صفات اور حیات ۔ انسان حیوان ناطق ۔ وجود عالم اور شعور ۔ غیر مرئی صفات ۔ تعمیر و سکون توحید اور وحدت الوجود ۔ متحرک رشتے ۔ سکون و دوام پہچان ۔ ظاہر و باطن کا علم اثبات کا راستہ ۔ انسانی خواہشات ۔ جسم نفس اور روح کے دائیرے وحدت الموجود ۔ مادی نظریہ حیات ۔ شعور سے تکمیل ذات تک ۔ تصورات، سکون و حرکت ۔ خلق اسم علم و ایمان ۔ روحانی اقداریات ۔ ذات خداوندی ۔ صفات اور ذات کے مسائل ۔ تکمیل ذات اور ھستم من ۔ کمال انسانیت ۔ لاوجودی حیات و مشترک وجود ۔ شعور علم و عداد ۔ اعداد کی اثرپزیری باب العدل ۔ قرآن کا تصور عدل ۔ حق، عدل و صداقت ۔ عدل کی ممکنہ تعریف ۔ نفساتی درجات علم و امر ۔ ارتقا ۔ شعور ۔ عدم وجود ۔ لذت آشنائی اعمالو جمال کی آخرت ۔ دوذخ ایک حجاب ہے ۔ منفی و مثبت کا تعلق ۔ امروحکم سے اقدار کا حصول ۔ عدل اور جمہوریت ۔ تصورالہیات ۔ میذان بہ نسبت عدل ۔ نظام امر و نہی ۔ سود کا سراپ ۔ موت اور ہلاکت ۔ موجودہ خلق اور امر و عدل سے علم کی ترسیل ۔ ایک ہمہ نفس آفاقی وجود ۔ ممکنہ ارتقا عدل ۔ خالص روحانی بنیاد باب العلم ۔ علم و ذات علم صفات اور اضافت ۔ اضافت علم کی صفت ہے ۔ عالم ایک نلامتنایہ علم کا حصہ ہے ۔ علم ذات و تحفظ حیات ۔ نظریہ حیات اور قومی نظریہ ۔ کوئی صفت اعدادی نسبت کے بغیر قائم نہیں رہ سکتی ۔ علم کا عقلی شعور ۔ علم و عقل ، علم کی بنیاد باب الامذاھب و اقدار ۔ مذاہب کی تحقیق اور تاریخی پس منظر ۔ مذاہب کا مفروضہ ۔ تعمیری تجرباتی تحریک ۔ اجتماعی سے عصری اور آفاقی علم کی اساس ۔ نظریہ ارتقا کے قابل تصدیق فرضیے ۔ مذہبی شعور ۔ ہر عمل اور نظام کسی نہ کسی ضابطہ سے مجبور ہے ۔ اثبات و نفس کی وضاحت ۔ مثبت حیات با علم و با اختیار ہوگی ۔ قوانین اور اصول ۔ مادی اقدار کا تبادلہ اور نصادم ۔ اقتداراعلی کی منفرد قدر ۔ کلچر کے باہمی تصادم ۔ مفروضات اور ریاضی کے قضایا ۔ جبلت حیوانی جبلت انسانی پر غالب نہیں آتی ۔ شرک ممکنہ تعریف ۔ شرک نفسی ۔ منفی جبلت مثبت اقدار سے ۔ شعور عدل تمام علم کے مقاصد ۔ قدر بغیر علم کے ممکن نہیں ۔ حکم کی اصل روح ۔ قدر اخیتیار اور قانون ۔ مسلہ شروخیر ۔ شہادت اور رضائے الہٰی ، احکامات اور امر ۔ عدل امرو حکم کا نقیب انسانی حیات میں ارتقا باب القدر ۔ اقدارو اخلاقیات ۔ اخلاقی نظام اور تحفظ حیات ۔ روایتی اصلاحات ۔ خود منفیت ارتقائی اخلاقیات ۔ نا قابل گرفت اعمال اور حقائق ۔ بااثر اخلاقی ضابطے ۔ آسان ترین اخلاقی ضابطے ۔ اخلاقی زاویے اور رویے ۔ نظام خود شناسی و فطری ادوار ۔ اولین علم فرائض حیات ۔ اولین عمل عدل ۔ بنیادی سوالات ، محبت و اخلاق ۔ محرکات اور میلانات عمرانیات انسانی سماج کا علم ۔ اخلاق آموزی کے وظیفے ۔خری تصدیقات ۔ وجدانی و عملی و روحانی ۔ وجبلی میلانات ۔ ادیان کے مرکزی احکامات ۔ تغیر پزیری دفنا پریزی ۔ قرآن کو فلسفہ کی ضرورت نہیں فلسفہ کو قرآن کی ضرورت ہے ۔ بخشش اور مہلت ہندساتی صورتیں ۔ روحانی انقلاب یا اخلاقی انقلاب ۔ ہر درجہ حیات علم و اختیار کے وسیع مدارج ۔ جسمانی ہلاکت یا قوت سے شعور نہیں مرتا ۔ اعمال کا تعین بالامریا بالواقع ہے ۔ ایمان مغفرت قلبی و علم ۔ اقدار کی صداقت ۔ خوابوں کی دنیا ۔ ارتقا کے وسیع معنی مولانا روم کی نظر میں ۔ مدراج حیات اور لا حاصل مقدرات ۔ نفسیاتی ارتقا ER -